کیرالہ آفت میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 277 ہو گئی ہے۔
وایناڈ، کیرالہ کے وایناڈ ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد 277 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 23 بچے بھی شامل ہیں۔
حکام نے جمعرات کو بتایا کہ 240 افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور 213 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
ملبے سے زندہ بچ جانے والوں کو بچانے کے لیے فوج، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، بحریہ، انڈین کوسٹ گارڈ کی قیادت میں منڈکئی، اٹامالا اور چورمالا میں تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔
حکام نے بتایا کہ کم از کم 8,304 لوگوں کو، جن میں 19 حاملہ خواتین بھی شامل ہیں، کو ضلع وائناد میں میپاڈی اور آس پاس کے علاقوں میں قائم 82 ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے، جبکہ 143 لاشیں مختلف اسپتالوں میں رکھی گئی ہیں۔
اہلکار کے مطابق، مدراس انجینئرنگ گروپ (MEG) کی آرمی ٹیم کے ذریعے چورلمالا اور منڈکئی کو جوڑنے والے 190 میٹر کے عارضی بیلی پل کی تعمیر تقریباً مکمل ہو چکی ہے اور اس کا استعمال دوپہر تک شروع ہونے کا امکان ہے۔
میجر جنرل ونود میتھیو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وایناڈ لینڈ سلائیڈ کا واقعہ ملک میں اب تک کے سب سے بڑے نقصانات میں سے ایک ہے اور بیلی برج وایناڈ کے لوگوں کی خدمت کرے گا جب تک کہ نیا کنکریٹ پل نہیں بن جاتا۔
ریونیو منسٹر کے راجن نے کہا کہ کنکریٹ کٹنگ مشینوں سمیت دو اور مشینری منڈکائی پہنچ گئی ہے اور ملبہ ہٹانے کی مزید 15 مشینیں جلد ہی جائے وقوعہ پر پہنچ جائیں گی تاکہ بچاؤ کاموں کو تیز کیا جا سکے۔
اٹامالا وارڈ کے ممبر سدھاکرن نے بتایا کہ تودے گرنے سے اٹامالا علاقے میں تقریباً 68 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔