آئین قومی شناخت کی دستاویز ہے۔ اسے ضم کرکے پارلیمنٹ نے عوام کی امنگوں کا اظہار کیا ہے: مرمو
بدھ کو یوم دستور کے موقع پر ایوانِ دستور کے سنٹرل ہال میں اپنے خطاب میں محترمہ مرمو نے کہا کہ دستور ساز اسمبلی نے پارلیمانی نظام کو اپنانے کے حق میں جو مضبوط دلائل پیش کیے وہ آج بھی متعلقہ ہیں۔ ہندوستانی پارلیمنٹ جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عوام کی امنگوں کا اظہار کرتی ہے، آج دنیا بھر کی کئی جمہوریتوں کے لیے ایک مثال کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارے آئین بنانے والے چاہتے تھے کہ آئین کے ذریعے ہماری اجتماعی اور انفرادی عزت نفس کو یقینی بنایا جائے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں ہماری پارلیمنٹ نے لوگوں کی امنگوں کے اظہار کی ایک بہت موثر مثال قائم کی ہے۔"
مسز مرمو نے کہا کہ وہ تمام ممبران پارلیمنٹ کو آئین سازوں کی توقعات پر پورا اترنے پر مبارکباد پیش کرتی ہیں اور ایک شکر گزار قوم کی طرف سے آئین ساز اسمبلی کے سب سے قابل احترام ممبران کی یاد کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی روح کا اظہار سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے نظریات میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ارکان پارلیمنٹ نے ان تمام جہتوں پر آئین سازوں کے تصورات کو حقیقت کا روپ دیا ہے۔ پارلیمانی نظام کی کامیابی کے ٹھوس ثبوت کے طور پر، آج ہندوستان تیزی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 250 ملین لوگوں کے غربت سے باہر آنے کے ساتھ، معاشی انصاف کے پیمانے پر دنیا کی سب سے بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آئین میں درج سماجی انصاف کے آئیڈیل کے مطابق ملک میں جامع ترقی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ناری شکتی وندن ایکٹ' کا نفاذ خواتین کی قیادت میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 7 نومبر سے قومی گیت 'وندے ماترم' کی تشکیل کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ یہ یادگاری مدر انڈیا کو خوشحال، مضبوط اور خود انحصار بنانے کا عزم کرنے کا ایک موقع ہے۔ انہوں نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ آپ تمام اراکین اس قومی عزم کی تکمیل کے لیے ہم وطنوں کو ہدایت اور تحریک فراہم کریں گے۔"
