ہماچل پردیش کے کچھ علاقوں میں دیوالی کا تہوار ابھی منایا جانا باقی ہے۔
دیوالی کا تہوار ہر سال کارتک مہینے کے نئے چاند کے دن بہت دھوم دھام سے منایا جاتا ہے، لیکن ایک ایسی جگہ بھی ہے جہاں ایک مہینے کے بعد دیوالی کا تہوار منایا جاتا ہے، درحقیقت ہماچل پردیش کے سرمور کے کچھ علاقے، شملہ اور کولو کے کچھ دیہات بدھ، 4 دسمبر کو نرمند میں منائی جائیں گی۔
اس سلسلے میں مشہور نجومی اور پنڈت نے بتایا کہ یہ تہوار 4 سے 5 دنوں تک بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے، بدھی دیوالی کے خاص موقع پر چراغاں کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ تہوار مشعلیں جلا کر منایا جاتا ہے۔ لوگ مقامی لوک گیت بھی گاتے ہیں اور بزرگوں کا آشیرواد لیا جاتا ہے۔ اور روایتی رقص کے ساتھ پکوان بھی تیار کیے جاتے ہیں۔
آخر ایک ماہ بعد دیوالی کا تہوار کیوں منایا جاتا ہے؟ انہوں نے بتایا کہ مذہبی عقائد کے مطابق بھگوان رام کی ایودھیا واپسی کی خبر ایک ماہ بعد یہاں پہنچی ہے کیونکہ ان دنوں شدید برف باری ہوتی ہے۔ تب سے یہ روایت آج تک جاری ہے اور لوگ دیوالی کی اگلی اماوسیہ پر بدھی دیوالی کا تہوار مناتے ہیں، جسے گریپر میں 'مشارالی' کے نام سے جانا جاتا ہے۔
بدھی دیوالی کے اس خاص موقع پر یہاں اپنے علاقوں کے مشہور اور روایات سے متعلق رقص پیش کیے جاتے ہیں۔ یہاں نعتیاں، رسا، ویرہ گیت بھیوری، پروکڑیا گیت، ہڈک رقص کے ساتھ ساتھ سونگ بھی پیش کیے جاتے ہیں۔ کچھ دیہاتوں میں بدیچو رقص بھی کیا جاتا ہے۔ جبکہ بعض دیہاتوں میں رات کو آگ جلا کر بڈیات رقص کیا جاتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہیں اور سوکھے پکوان تقسیم کرتے ہیں۔