آزادی صحافت میں ہندوستان کی درجہ بندی تشویشناک ہے: کانگریس

آزادی صحافت میں ہندوستان کی درجہ بندی تشویشناک ہے: کانگریس

 

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سروے کیے گئے 180 ممالک میں پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان 161 ویں نمبر پر ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور حکومت میں پریس کی آزادی پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔
"ورلڈ پریس فریڈم ڈے پر، کانگریس ہر اس نڈر صحافی کے ساتھ کھڑی ہے جو ڈرانے دھمکانے اور سچائی کو دبانے کے خلاف لڑتا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کی گرتی ہوئی درجہ بندی بی جے پی کے دور میں آزادی اظہار کے خطرناک کٹاؤ کی عکاسی کرتی ہے،" کانگریس نے ہفتہ کو عالمی یوم آزادی صحافت پر اپنے سرکاری 'X' صفحہ پر ایک پوسٹ میں کہا۔
پارٹنر پارٹی نے ایک اخبار میں شائع ہونے والے سروے کا ایک ٹیبل بھی پوسٹ کیا، جس میں کہا گیا کہ 180 ممالک میں کیے گئے سروے میں ہندوستان کو گزشتہ سال 161 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔
پارٹی نے جنوبی ایشیائی ممالک میں آزادی صحافت کے اعداد و شمار بھی فراہم کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں پریس کی آزادی میں نیپال 92 ویں، پاکستان 150 اور سری لنکا 135 ویں نمبر پر ہے، جب کہ بھارت 161 ویں نمبر پر ہے۔
کانگریس نے کہا ہے کہ ہندوستان میں 100000 سے زیادہ اخبارات اور 36 ہزار سے زیادہ ہفتہ وار اخبارات شائع ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 380 نیوز چینلز ہیں۔ صنعتکار اڈانی سے وابستہ 70 نیوز آؤٹ لیٹس ہیں جن کے 8 کروڑ سے زیادہ فالوورز ہیں۔

About The Author

Latest News