اسرائیل سے بات کرنا بے معنی ہے: ایران

اسرائیل سے بات کرنا بے معنی ہے: ایران

 

تہران/یروشلم، ایران نے اسرائیل پر اپنی سرزمین پر حملہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت اس کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت 'بے معنی' ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ پر اسرائیل کے حملے کی حمایت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ امریکہ کی اجازت کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا۔

جناب بقائی نے امریکہ کی طرف سے حالیہ مہینوں میں تہران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات کے بارے میں کہا کہ "دوسرے فریق نے اس طرح کام کیا ہے کہ مذاکرات بے معنی ہو گئے ہیں۔"

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیل پر متعدد میزائل داغے جس میں 40 کے قریب افراد زخمی ہوگئے۔

'الجزیرہ' کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اعلیٰ فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں 320 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اس کے فوجی کمانڈر اور جوہری سائنسدان اس کے حملے میں مارے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا، ''اسرائیل کو ہمارے مہلک حملے اور 'سخت سزا' کے لیے تیار رہنا چاہیے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ جب تک اس کی سرزمین میں حملے جاری رہیں گے، فوجی آپریشن جاری رہے گا۔

امریکہ نے اسرائیلی حملوں سے خود کو دور کرنے کی کوشش کی ہے اور ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کے اڈوں پر حملہ نہ کرے۔

About The Author

Related Posts

Latest News