مہاراشٹر میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی تیسری لازمی زبان بن گئی، فیصلے پر تنازعہ

مہاراشٹر میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی تیسری لازمی زبان بن گئی، فیصلے پر تنازعہ

 

ممبئی، مہاراشٹر کے تمام مراٹھی اور انگلش میڈیم اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری لازمی زبان بنایا گیا ہے، جس کی مراٹھی زبان کے حامی سخت مخالفت کر رہے ہیں اور اسے "خاموش نفاذ" قرار دے رہے ہیں۔

ریاست کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے منگل کو ہندی کو تیسری لازمی زبان بنانے کا حکم جاری کیا۔ یہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت تیار کردہ 'ریاستی تعلیمی نصاب کے فریم ورک 2024' کو نافذ کرنے کا حصہ ہے۔

ہدایات کے مطابق تمام طلبہ کو عام طور پر ہندی کو تیسری زبان کے طور پر پڑھنا ہوگا، حالانکہ ہندی کی جگہ کسی دوسری ہندوستانی زبان کو منتخب کرنے کا اختیار ہوگا، لیکن اس کے لیے یہ شرط رکھی گئی ہے کہ اسکول اس زبان کے لیے استاد مقرر کرے گا یا آن لائن تعلیم کی سہولت صرف اسی صورت میں فراہم کرے گا جب متعلقہ کلاس میں کم از کم 20 طلبہ کا مطالبہ ہو۔

یہ فیصلہ اسکولی تعلیم کے وزیر دیپک کیسرکر (دادا بھوسے) کے حالیہ بیانات کے خلاف ہے جنہوں نے اپریل میں کہا تھا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی لازمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے مئی میں پونے میں ایک تقریب میں یہ بھی کہا تھا کہ تیسری زبان کا منصوبہ "ہولڈ" ہے اور تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

ممبئی میں واقع مراٹھی بھاشا ابھیاس کیندر کے دیپک پوار نے کہا، "حکومت نے مراٹھی لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ یہ ہندی کو مسلط کرنے کی سیدھی چال ہے۔ اگر ہم اب خاموش رہے تو اس سے سمیکت مہاراشٹر تحریک کی روح کمزور ہو جائے گی۔"

ہدایت میں واضح کیا گیا ہے کہ دیگر میڈیم کے اسکولوں کے لیے تین زبانیں میڈیم لینگوئج، مراٹھی اور انگریزی ہونی چاہیے۔

About The Author

Latest News