اسرو اور ناسا کے اشتراکی سیٹلائٹ نثار کو بدھ کو لانچ کیا جائے گا
یہ 2,400 کلو وزنی سیٹلائٹ آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے اسرو کی جیو سنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل-F16 (GSLV-F16) کی مدد سے مدار میں ڈالا جائے گا۔
اسرو کے مطابق نثار سیٹلائٹ سے متعلق مشن کو مختلف مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 30 جولائی کو لانچ کے مرحلے کے بعد، سیٹلائٹ اپنے 'تعیناتی' مرحلے میں داخل ہو جائے گا۔ اس اہم مرحلے میں مدار میں نثار کے 12 میٹر قطر کے 'ریفلیکٹر' کا پیچیدہ 'کھولنا' شامل ہے۔ یہ ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری (جے پی ایل) کے ذریعہ تیار کردہ ایک اہم جزو ہے۔ یہ سیٹلائٹ سے 9 میٹر کے فاصلے تک پھیلے گا۔
اس کے بعد یہ مشن 90 دن کے کمیشننگ مرحلے میں داخل ہو گا جسے "ان-آربٹ چیک آؤٹ (IOC)" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جو مکمل طور پر رصد گاہ کے سائنسی کاموں کو محتاط انداز میں چلانے کے لیے وقف ہے۔ اس میں سیٹلائٹ کے مین سسٹمز کی ابتدائی جانچ اور کیلیبریشن شامل ہوگی جس کے بعد JPL کے ذریعے پے لوڈ اور آلات کی گہری انجینئرنگ ٹیسٹنگ ہوگی۔
اس کمیشننگ مرحلے کی کامیابی سے تکمیل کے بعد ہی سائنس آپریشنز کا مرحلہ شروع ہوگا جو مشن کی پوری مدت تک جاری رہے گا۔ اس مرحلے کے دوران، NISAR کو سائنس کے مدار میں باقاعدہ مشقوں کی مدد سے برقرار رکھا جائے گا تاکہ سائنسی مشاہدات میں رکاوٹ کو کم سے کم کیا جا سکے۔ وسیع پیمانے پر کیل ویلیویشن اور تصدیق (CALVAL) سرگرمیاں بھی جاری رہیں گی۔ JPL اور ISRO کے درمیان مسلسل تال میل کے ذریعے تمام ضروری انجینئرنگ سرگرمیوں کے ساتھ L-band اور S-band آلات دونوں کے لیے تفصیلی مشاہداتی منصوبے لانچ سے پہلے ہی تیار کیے جا رہے ہیں۔