مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں ساتوں ملزمین کو بری کر دیا گیا

مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں ساتوں ملزمین کو بری کر دیا گیا

 

ممبئی، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کو مالیگاؤں بم دھماکے کے 17 سال بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت تمام سات ملزمان کو بری کر دیا۔

عدالت نے محترمہ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، میجر رمیش اپادھیائے (ریٹائرڈ)، اجے رہیرکر، سمیر کلکرنی، سدھاکر چترویدی اور سدھاکر دھر دویدی کو بری کر دیا ہے۔ خصوصی جج اے کے لاہوتی نے این آئی اے عدالت کی صدارت کرتے ہوئے تمام ملزمین کو بری کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ’’دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا کیونکہ کوئی بھی مذہب تشدد کو جائز قرار نہیں دے سکتا‘‘۔

ایڈوکیٹ رنجیت نائر نے کہا، "میں ملزم نمبر 11 سدھاکر چترویدی کی طرف سے کیس میں بحث کر رہا تھا۔ عدالت نے اسے اس بنیاد پر بری کر دیا ہے کہ استغاثہ اس کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔" ایڈوکیٹ پرکاش سالنگیکر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "عدالت نے کہا ہے کہ یہ واقعہ بہت برا ہے۔ اگرچہ اس واقعے میں جانیں ضائع ہونے کی تلافی نہیں کی جا سکتی، لیکن عدالت نے تمام افراد کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کا حکم دیا ہے۔"

اس فیصلے سے قبل جنوبی ممبئی میں سیشن کورٹ کے اطراف سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے اور عدالت کے احاطے کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

غور طلب ہے کہ 29 ستمبر 2008 کی رات مالیگاؤں کے بھیکو چوک کے قریب ہوئے دھماکے میں چھ افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔یہ بم ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ اس دھماکے سے اس فرقہ وارانہ طور پر حساس شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اس کیس کی جانچ پہلے مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی دستے نے کی تھی لیکن سال 2011 میں اس کیس کو این آئی اے نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ این آئی اے نے کیس کا دوبارہ اندراج کیا اور تحقیقات کی۔ اس کے بعد سے کئی چارج شیٹ اور سپلیمنٹری رپورٹس داخل کی گئی ہیں۔ مقدمے کی سماعت 2018 میں اس کیس میں سات ملزمان کے خلاف باضابطہ طور پر الزامات عائد کیے جانے کے بعد شروع ہوئی۔

About The Author

Latest News