ٹرمپ کا پاکستان میں تیل کے ذخائر کی ترقی کے معاہدے پر دستخط، بھارت روس دوستی پر سخت تبصرہ

ٹرمپ کا پاکستان میں تیل کے ذخائر کی ترقی کے معاہدے پر دستخط، بھارت روس دوستی پر سخت تبصرہ

 

نئی دہلی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو بھارت اور روس کے درمیان دہائیوں پرانے تعاون اور دوستی سے سخت ناراض ہیں، بھارت پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور جرمانہ عائد کرنے کے بعد اب پاکستان کے ساتھ اپنے تیل کے ذخائر کی ترقی میں تعاون کے نئے معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔

مسٹر ٹرمپ نے ہندوستان اور روس کی معیشتوں کے بارے میں بہت مایوس کن بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دونوں معیشتیں مر چکی ہیں۔

امریکی صدر نے بدھ کی شب اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی کے معاہدے کا اعلان کیا۔ انہوں نے لکھا کہ پاکستان کے ساتھ نئے تجارتی فریم ورک کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ اس کا مقصد پاکستان کے غیر استعمال شدہ تیل کے ذخائر کو ترقی دینا اور درآمدی ڈیوٹی کو کم کرنا ہے۔ اس کام کے لیے ابھی تک امریکی تیل کمپنی کا انتخاب نہیں کیا گیا ہے۔ یہ کمپنی پاکستان کے 'تیل کے بہت بڑے ذخائر' کی ترقی پر کام کرے گی۔ امریکی صدر نے لکھا، "ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت پاکستان اور امریکہ اپنے تیل کے وسیع ذخائر کو ترقی دینے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ ہم تیل کمپنی کے انتخاب کے عمل میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ کون جانتا ہے، ہو سکتا ہے کہ وہ کسی دن بھارت کو تیل بیچیں!"

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، جو امریکہ کے دورے پر ہیں، نے درآمدی ڈیوٹی کے معاہدے پر حتمی مرحلے کے مذاکرات کیے ہیں۔ پاکستانی میڈیا 'دی ڈان' کے مطابق پاکستانی وفد نے مذاکرات کی تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ایک اہلکار نے امید ظاہر کی ہے کہ معاہدے پر یکم اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے دستخط کر دیے جائیں گے۔

About The Author

Latest News