وقف قانون پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مودی حکومت پر ’سب سے بڑا طمانچہ‘ ہے: سنجے سنگھ

وقف قانون پر سپریم کورٹ کا فیصلہ مودی حکومت پر ’سب سے بڑا طمانچہ‘ ہے: سنجے سنگھ

 

لکھنؤ: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے وقف قانون پر سپریم کورٹ کے عبوری حکم کو مودی حکومت پر "سب سے بڑا طمانچہ" قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے جس طرح وقف ترمیمی بل کی دفعہ پر روک لگا دی ہے اس سے مودی حکومت کی اصلی نیت کھل گئی ہے۔

مسٹر سنگھ نے پیر کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ مودی حکومت اپنے سرمایہ دار دوستوں بالخصوص اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے وقف زمینوں کو مہنگے داموں حوالے کرنا چاہتی تھی لیکن سپریم کورٹ نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین کی روح کی حفاظت کرتے ہوئے اس پر روک لگا دی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے چار اہم دفعات پر روک لگا دی ہے۔ جس میں اسلام میں وقف کے لیے کم از کم پانچ سال کی مشق کی شرط کو ختم کر دیا گیا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ وقف املاک کو اعلان کرنے کا ضلع کلکٹر کا حق ختم کر دیا گیا ہے۔ وقف کے سی ای او کا مسلمان ہونا ضروری ہے۔ وقف بورڈ محدود تعداد میں غیر مسلم ارکان پر مشتمل ہوتا ہے (مرکز میں زیادہ سے زیادہ 4، ریاستوں میں زیادہ سے زیادہ 3)۔

About The Author

Latest News