امریکا نے ایران کے میزائل اور یو اے وی پروگرام پر بھارتی کمپنی پر پابندیاں عائد کر دیں
۔
امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ فارم لین پرائیویٹ لمیٹڈ، ایک ہندوستانی کمپنی، منظور شدہ کمپنیوں میں شامل ہے۔ اس پر میزائل کی تیاری کے لیے اہم کیمیائی پیشرو فراہم کرنے کا الزام ہے۔ ہندوستانی کمپنی ایم وی ایم پارٹنرشپ نیٹ ورک کا حصہ تھی، جس نے 2023 سے چین سے سینکڑوں میٹرک ٹن میزائل پروپیلنٹ مواد خریدا۔ یہ مواد امونیم پرکلوریٹ کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے، جو ٹھوس پروپیلنٹ راکٹ موٹرز کا ایک اہم حصہ ہے۔ امریکہ کا الزام ہے کہ اس ہندوستانی کمپنی نے ایران کے بیلسٹک میزائل اور ڈرون پروگرام کے لیے مواد اور ٹیکنالوجی فراہم کی تھی۔
محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول (OFAC) کی جانب سے یہ کارروائی ایران، متحدہ عرب امارات، ترکی، چین، ہانگ کانگ، بھارت، جرمنی اور یوکرین کے 32 افراد اور اداروں کو متاثر کرنے والے وسیع تر پابندیوں کے پیکج کا حصہ ہے۔ یہ اقدام ایران کی فوجی صلاحیتوں کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ ممنوعہ کمپنیاں مبینہ طور پر ایران کے ہتھیاروں کی تیاری میں معاونت کرنے والے متعدد پروکیورمنٹ نیٹ ورکس کا حصہ تھیں۔
