دہلی میں اب صرف BS-4 اور اس سے اوپر کے اخراج کے معیار کی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوگی: سپریم کورٹ

دہلی میں اب صرف BS-4 اور اس سے اوپر کے اخراج کے معیار کی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوگی: سپریم کورٹ

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو واضح کیا کہ دہلی میں صرف BS-4 اخراج کے معیار یا اس سے اوپر کی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوگی۔

عدالت کی جانب سے اس نئی وضاحت کے بعد حکام اب پرانی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کر سکیں گے جو BS-IV معیار پر پورا نہیں اترتی ہیں۔ تاہم، BS-4 یا نئی گاڑیوں کو ان کی میعاد ختم ہونے کے باوجود چلنے کی اجازت ہے۔

عدالت کا یہ تازہ حکم 12 اگست کے اپنے سابقہ ​​حکم میں ترمیم کرتا ہے، جس میں نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں دس سال سے پرانی ڈیزل گاڑیوں اور پندرہ سال سے زیادہ پرانی پٹرول گاڑیوں کے خلاف کارروائی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

چیف جسٹس سوریہ کانت، جسٹس جویمالیا باغچی اور جسٹس وپل پنچولی پر مشتمل بنچ نے یہ وضاحت دہلی حکومت کی ایک عرضی پر جاری کی تھی جس میں شہر میں بگڑتے ہوا کے معیار کو دیکھتے ہوئے پرانی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
دہلی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے عدالت سے 12 اگست کے حکم میں ترمیم کرنے کی درخواست کی تاکہ BS-3 تک کے اخراج کے معیار والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی اجازت دی جائے۔ اس نے دلیل دی کہ پرانی گاڑیوں کا اخراج کا معیار بہت خراب ہے اور یہ آلودگی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ اپراجیتا سنگھ، فضائی آلودگی کیس میں امیکس کیوری نے بھی اس دلیل کی تائید کی۔

بنچ نے گذارشات ریکارڈ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 12 اگست کے حکم نامے میں اس حد تک ترمیم کی جائے کہ BS-4 اور اس سے نئے انجنوں والی گاڑیوں کے مالکان کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی، چاہے وہ ڈیزل انجنوں کے لیے دس سال کی حد اور پیٹرول انجنوں کے لیے پندرہ سال کی حد سے تجاوز کر گئے ہوں۔

قابل ذکر ہے کہ 2015 میں نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے آلودگی کو روکنے کے لیے دہلی-این سی آر میں دس سال سے زیادہ پرانی ڈیزل گاڑیوں اور پندرہ سال سے زیادہ پرانی پٹرول گاڑیوں پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا، اس فیصلے کو سپریم کورٹ نے 2018 میں برقرار رکھا تھا۔

About The Author

Related Posts

Latest News