جمی کنڈ غذائی اجزاء سے بھرپور ایک ٹبر ہے۔
آیوروید میں جمی کنڈ جسے سورن یا اول بھی کہا جاتا ہے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ ٹبر غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔ یہ اچھا ہاضمہ، وزن میں کمی، بواسیر، ہارمونل توازن اور دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اسے پکانے کے بعد ہی کھائیں، کچی شکل میں خارش ہوسکتی ہے۔ زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں، اس سے گیس یا جلن ہوسکتی ہے۔ کچھ لوگوں کو الرجی ہو سکتی ہے، پہلے تھوڑا سا کھانے کی کوشش کریں۔
ہندو مذہب کے بہت سے لوگ دیوالی کے دن اسے ضرور کھاتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ بھگوان رام نے بھی اس دن یہ سبزی کھائی تھی۔ اسے بناتے وقت اس میں خشک آم کا پاؤڈر یا لیموں ڈالنا نہ بھولیں، ورنہ آپ کو گلے میں خارش کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
جمیکند کے اہم فوائد۔
1- جمی قند آئرن، پوٹاشیم، وٹامن بی 6 اور وٹامن سی جیسے غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔
2- آیوروید میں اسے بواسیر کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
3-اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے نجات دلاتا ہے۔
4-اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے، اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
5-کم کیلوریز اور زیادہ فائبر والا یہ ٹبر وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک نعمت ہے۔
6-کچھ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں کینسر مخالف عناصر بھی پائے جاتے ہیں جو رسولیوں کو بڑھنے سے روک سکتے ہیں۔
7-یہ ماہواری اور ہارمونل عدم توازن سے متعلق مسائل میں بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
8-جسم کو سوزش، فری ریڈیکلز اور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔