دہی بہت سے ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہے

دہی بہت سے ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہے

 

دہی نہ صرف ذائقے میں مزیدار ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ یہ پروٹین، کیلشیم، پروبائیوٹکس اور بہت سے ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔ ایک کپ دہی کھانے سے آپ کی روزانہ کیلشیم کی تقریباً نصف ضرورت پوری ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں کئی دیگر ضروری غذائی اجزا بھی پائے جاتے ہیں۔ روزانہ دہی کا استعمال نہ صرف نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتا ہے بلکہ قوت مدافعت بڑھانے، جلد کو بہتر بنانے اور وزن کو کنٹرول کرنے میں بھی کارآمد ہے۔ تاہم بعض حالات میں دہی کھانا بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
دہی میں پروٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو جسم کے مسلز کو مضبوط بناتا ہے اور بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یونانی دہی میں یہ مقدار اور بھی زیادہ ہوتی ہے، جو دن بھر وزن کم کرنے اور کیلوریز جلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
دہی میں موجود پروبائیوٹکس یعنی زندہ بیکٹیریا ہاضمے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اچھے بیکٹیریا آنتوں میں جا کر کھانا ہضم کرنے اور قبض اور گیس جیسے مسائل کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ IBS یا Irritable Bowel Syndrome کے مریض دہی کھانے سے کافی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔
جسم کو درکار تقریباً ہر غذائی اجزاء دہی میں موجود ہوتے ہیں۔ ہیلتھ لائن کے مطابق، ایک کپ دہی آپ کی روزانہ کیلشیم کی 49 فیصد ضرورت پوری کر سکتا ہے۔ اس میں وٹامن بی 12، رائبوفلاوین، فاسفورس، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے، بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور میٹابولزم کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
اگرچہ دہی میں سیچوریٹڈ فیٹ ہوتا ہے لیکن تحقیق کے مطابق دودھ سے بنی یہ چکنائی اتنا نقصان نہیں پہنچاتی جتنا فاسٹ فوڈ سے حاصل ہونے والی چکنائی۔ دہی کھانے سے 'اچھا' کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) بڑھتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے، اس طرح دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
دہی میں موجود پروبائیوٹکس، میگنیشیم، سیلینیم اور زنک جیسے عناصر جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ دہی کا باقاعدگی سے استعمال نزلہ زکام جیسی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ وٹامن ڈی سے بھرپور دہی قوت مدافعت کے لیے اور بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔
بازار میں دستیاب ذائقہ دار دہی میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو موٹاپے اور ذیابیطس جیسے مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔ اس لیے بغیر چینی کے دہی کا انتخاب کریں۔
اگر آپ کو دودھ سے الرجی ہے یا لییکٹوز کو ہضم کرنے میں پریشانی ہے تو دہی کھانے سے پیٹ میں درد، گیس اور اسہال ہو سکتا ہے۔
دودھ سے الرجی: جن لوگوں کو دودھ کے پروٹین (کیسین یا چھینے) سے الرجی ہے دہی کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ دہی ایک سپر فوڈ ہے جسے روزانہ استعمال کرنے سے جسم کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن اگر آپ صحت کے کسی خاص مسئلے کا شکار ہیں تو اسے ڈاکٹر کے مشورے پر ہی کھائیں۔

Disclaimer:  اس خبر میں دی گئی دوا/ادویات اور صحت سے متعلق مشورے ماہرین کے ساتھ بات چیت پر مبنی ہیں۔ یہ عمومی معلومات ہے، ذاتی مشورہ نہیں۔ اس لیے کوئی بھی چیز ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہی استعمال کریں۔ جوان دوست ایسے کسی بھی استعمال سے ہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگ

About The Author

Latest News