'ٹھگ لائف' پر پابندی سے سپریم کورٹ ناراض، کرناٹک حکومت سے 24 گھنٹے میں جواب طلب

'ٹھگ لائف' پر پابندی سے سپریم کورٹ ناراض، کرناٹک حکومت سے 24 گھنٹے میں جواب طلب

 

نئی دہلی، سپریم کورٹ نے مشہور فلمی اداکار کمل ہاسن کی فلم 'ٹھگ لائف' کو ضروری قانونی دفعات کی پیروی کیے بغیر کرناٹک کے سینما گھروں میں نمائش پر پابندی پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور ریاستی حکومت کو اگلے 24 گھنٹوں کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔

جسٹس اجول بھویان اور جسٹس منموہن کی پارٹ ٹائم ورکنگ ڈے بنچ نے پابندی کو چیلنج کرنے والی مہیش ریڈی کی طرف سے دائر PIL پر منگل کو یہ ہدایت دی۔

سماعت کے دوران، جب ریاستی حکومت نے دلیل دی کہ اس تنازعہ کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے، بنچ نے زبانی طور پر کہا کہ وہ اسے (درخواست) کو عدالت عظمیٰ میں منتقل کرنے کی ہدایت کرے گی۔

عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار فلم کو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) سے سرٹیفیکیشن مل جانے کے بعد، ہجوم تھیٹر مالکان کو ڈرا دھمکا کر اس کی نمائش پر پابندی لگانے پر مجبور نہیں کر سکتا۔

اس سے قبل 13 جون کو جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس منموہن کی پارٹ ٹائم ورکنگ ڈے بنچ (عدالت عظمیٰ کی) نے اس فلم پر پابندی کے خلاف شری ریڈی کی درخواست پر کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا اور اسے اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تب عدالت نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 17 جون کو کرے گی۔
عرضی گزار نے کرناٹک حکومت پر ضروری قانونی طریقہ کار (ماورائے عدالت پابندی) پر عمل کیے بغیر ریاست میں فلم 'ٹھگ لائف' کی نمائش پر پابندی لگانے کا الزام لگایا ہے۔

About The Author

Latest News