حکومت پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کرے: پرینکا
منگل کو لوک سبھا میں آپریشن سندھور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے محترمہ واڈرا نے کہا کہ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں، قومی سلامتی کے مشیر اور ملک کے وزیر داخلہ اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔ انہیں اخلاقی بنیادوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے تھا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ استعفیٰ کو تو چھوڑیں، وزیر داخلہ امت شاہ بھی اس واقعہ کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کیا اور ان کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک کے سربراہ کو کامیابی کا کریڈٹ لینے کے لیے بے تاب نہیں ہونا چاہیے۔ ملک میں رونما ہونے والے واقعات کا ذمہ دار بھی وہ ہے اور اسے اس کی ذمہ داری لینے کا حوصلہ بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی روکنے کی بات کرتے ہیں اور یہ ہمارے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔ حکومت بتائے کہ فوجی کارروائی کیوں روکی گئی۔ حکومت کو اس کا جواب دینا چاہیے لیکن حکومت اس پر خاموش ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آپریشن سندھور کو کامیاب نہیں کہا جا سکتا۔ اگر آپریشن سندھ کا ہدف دہشت گردی کا خاتمہ تھا تو یہ آپریشن کامیاب نہیں ہے کیونکہ دہشت گردی کو پناہ دینے والے پاکستان کو اس دوران اقوام متحدہ میں اہم ذمہ داری مل جاتی ہے، تو کیا اس مقصد کا یہی جواب ہے۔ اہل وطن کا احتساب ہونا چاہیے لیکن سچ یہ ہے کہ حکومت کے لیے عوام کے مسائل سے زیادہ اس کی اپنی پبلسٹی اور پی آر اہم ہے۔
مسز واڈرا نے کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو ختم کرنے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن وہاں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں۔ خوش حال خاندان تباہ ہو رہے ہیں۔