دھرالی آفت: امدادی کاموں میں تیزی، اب تک 233 افراد کو بچا لیا گیا

دھرالی آفت: امدادی کاموں میں تیزی، اب تک 233 افراد کو بچا لیا گیا

 

دہرادون، اتراکھنڈ کے آفت زدہ دھرالی گاؤں میں پھنسے ہوئے اور لاپتہ لوگوں کو بچانے کے لیے موسم صاف ہونے کے بعد جمعرات کو جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا۔

فوج اور نیم فوجی دستوں نے چین کی سرحد کے قریب ایک اور راستے سے دھرالی پہنچنا شروع کر دیا ہے تاکہ بلاک شدہ سڑکوں کو کھولا جا سکے۔ اب تک مقامی لوگوں کے علاوہ فوج کے ایک حوالدار، اگنیور، کیرالہ کے 28 سیاحوں کے گروپ سمیت کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ لاپتہ افراد کی تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے۔

فوج، آئی ٹی بی پی، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں تلاش اور بچاؤ کاموں میں لگاتار مصروف ہیں۔ اب تک 233 افراد کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے۔ ان میں سے آج صبح 9 بجے تک 43 افراد کو بچایا جا چکا ہے، بدھ کو 60 اور منگل کو 130 افراد کو بچا لیا گیا، جب کہ تین دنوں میں کل چھ لاشیں نکالی گئی ہیں۔

آج بچائے گئے لوگوں میں جلگاؤں (مہاراشٹرا) کے عقیدت مندوں کا ایک گروپ بھی شامل ہے۔ جس کے بارے میں، بدھ کو جلگاؤں کلکٹر آیوش پرساد نے کہا تھا کہ ضلع سے 19 لوگوں کے اترکاشی میں ہونے کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے تین لوگوں سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن 16 لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ اطلاع ہے کہ فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف نے آج ان سب کو بچا لیا ہے۔ سبھی نے ریسکیو ٹیم اور ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔

دھرالی گاؤں میں ہونے والی آفت میں لاپتہ افراد کی تعداد کے بارے میں ابھی تک صورتحال واضح نہیں ہے۔ بھٹواڑی اور مکھبہ گاؤں کے مقامی لوگوں کے مطابق مکھوا، بھٹواڑی اور آس پاس کے گاؤں کے لوگ دھرالی گاؤں میں ہردودھو میلے میں گئے ہوئے تھے۔ ان سے رابطہ نہیں ہو رہا۔ آفت کی وجہ سے دھرالی گاؤں میں بجلی کی سپلائی میں خلل پڑنے کے ساتھ ساتھ رابطہ نہیں ہے جس کی وجہ سے رابطہ کرنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ ہرشل اور نیتلا کی طرف جانے والا راستہ بھی دونوں طرف سے بند ہے، اسے کھولنے کی کوششیں جاری ہیں۔ فضائیہ کی مدد سے پوک لینڈ مشینوں کو ہوائی جہاز سے اتارا جا رہا ہے۔ بارڈر روڈ آرگنائزیشن کے سپاہی دن رات ان سڑکوں کو صاف کرنے میں مصروف ہیں۔

About The Author

Latest News