سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جسٹس ورما کیس میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ صدر اور وزیر اعظم کو بھجوادی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جسٹس ورما کیس میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ صدر اور وزیر اعظم کو بھجوادی

 

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں ججوں کی تین رکنی کمیٹی کی انکوائری رپورٹ اور جسٹس یشونت ورما سے موصول ہونے والے خط/جواب کی کاپی منسلک کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک پریس ریلیز جاری کرکے یہ جانکاری دی۔
ریلیز کے مطابق، "چیف جسٹس آف انڈیا نے اندرون ملک طریقہ کار کے حوالے سے عزت مآب صدر جمہوریہ ہند اور وزیر اعظم ہند کو خط لکھا ہے، جس میں تین رکنی کمیٹی کی رپورٹ مورخہ 03.05.2025 اور خط/جواب مورخہ 06.05.2025 کو جسٹس یشونت سے موصول ہوا ہے۔"
رپورٹ کے مندرجات اور نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے 5 مئی کو جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ ججوں کی تین رکنی انکوائری کمیٹی نے 4 مئی کو اپنی رپورٹ چیف جسٹس کو پیش کی، کمیٹی نے 4 مئی کو اپنی رپورٹ پیش کی اور اس نے 3 مئی کو اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دی تھی۔
رپورٹ کے مندرجات اور نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔
اس کمیٹی میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شیل ناگو، ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی ایس سندھاوالیا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے جج انو شیورامن شامل ہیں۔
ججوں کی اس کمیٹی نے یہ انکوائری جسٹس ورما کے سرکاری بنگلے کے باہر 14-15 مارچ (جب وہ دہلی ہائی کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز تھے) کی درمیانی شب آتشزدگی کے واقعہ کے دوران نقدی کا ڈھیر پایا گیا تھا۔
جسٹس ورما، جنہیں تنازعہ کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ منتقل کیا گیا تھا، آتشزنی کے واقعہ کے دن دہلی میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔

About The Author

Latest News