پنجاب کے امرتسر میں زہریلی شراب پینے سے 14 مزدور ہلاک، 6 کی حالت تشویشناک

پنجاب کے امرتسر میں زہریلی شراب پینے سے 14 مزدور ہلاک، 6 کی حالت تشویشناک

 

امرتسر: پنجاب کے امرتسر میں مجیٹھا علاقے کے تین دیہاتوں میں زہریلی شراب پینے سے 14 بھٹہ مزدور ہلاک ہو گئے، جب کہ 6 کی حالت تشویشناک ہے۔
امرتسر ضلع کے ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے منگل کو کہا کہ مرنے والوں میں بھنگالی، ٹھریاوال اور مراری کلاں گاؤں کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ شراب پینے سے کچھ لوگوں کی موت ہوئی اور جب رات کو مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ 
انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں علاج کے لیے داخل چھ افراد کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔ استعمال ہونے والی شراب کے نمونے لے کر جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔
مجیٹھا پولیس اسٹیشن آفیسر (ایس ایچ او) آبتاب سنگھ نے بتایا کہ جعلی شراب پینے سے لوگوں کی موت کی اطلاع ملنے پر اس سلسلے میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔
پولیس نے اس سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں مرکزی ملزم پربھجیت سنگھ بھی شامل ہے۔ پربھجیت جعلی شراب سپلائی کرنے والے گروہ کا سرغنہ ہے۔ گرفتار ملزم کلبیر سنگھ عرف جگو ہیں، جو مرکزی ملزم پربھجیت کا بھائی ہے۔ گاؤں مرڈی کلاں کے رہنے والے صاحب سنگھ عرف سرائے، گرجنت سنگھ اور تھیریوال کے رہنے والے جیتا کی بیوی نیندر کور کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ شراب اتوار (11 مئی) کی شام اسی جگہ سے خریدی گئی تھی۔ ان میں سے کچھ لوگوں کی پیر کی صبح ہی موت ہو گئی تھی، لیکن پولیس کو اس کی اطلاع نہیں ملی۔ مقامی لوگوں کے مطابق متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ لوگوں نے غیر قانونی کچی شراب پی رکھی تھی۔

About The Author

Latest News