کانگریس لیڈروں کی تنقید پر تھرور کا طنز
اپنے ناقدین کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے مسٹر تھرور نے کہا، "میرے پاس کرنے کے لیے اور بھی اچھی چیزیں ہیں۔ سچ پوچھیں تو میرے پاس ان کی تنقید سننے کا وقت نہیں ہے۔ میرے ناقدین اور ٹرول کرنے والے اپنی سہولت کے مطابق میرے خیالات اور الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ سچی بات یہ ہے کہ میرے پاس کرنے کے لیے بہت سی اور بھی اچھی چیزیں ہیں۔ شب بخیر۔"
بیرون ملک دہشت گردی پر ہندوستان کی زیرو ٹالرنس کی پالیسی کو پیش کرنے کے لیے کولمبیا روانہ ہونے سے پہلے، انھوں نے سوشل میڈیا 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں اپنے ناقدین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کی تنقید کا سیدھا اور سیدھا جواب دیا ہے۔ مسٹر تھرور نے پاناما میں کہا تھا کہ 'بھارتی حکومت نے حالیہ برسوں میں اپنی سوچ میں بڑی تبدیلی کی ہے۔ میں نے آپ کو بتایا تھا کہ ماضی میں، دہشت گرد حملوں کا جواب دیتے ہوئے، ہم نے ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد کو ذہن میں رکھا، لیکن حالیہ برسوں میں یہ سوچ بدل گئی ہے۔'
اس بیان کے بعد مسٹر تھرور کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے پہلے مسٹر تھرور کی قیادت میں وفد نے امریکہ اور پانامہ میں ہندوستان کا رخ پیش کیا تھا، اس لئے دن بھر کے پانامہ کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر تھرور نے کہا، "پاناما میں ایک طویل اور کامیاب دن کے بعد، مجھے آدھی رات کو کولمبیا کے لیے روانہ ہونا ہے۔ اس لیے میرے پاس ان سب کے لیے وقت نہیں ہے۔"