سپریم کورٹ 14 جولائی کو شیوسینا کے انتخابی نشان تنازعہ کی سماعت کرے گا
جسٹس ایم ایم سندریش اور کے ونود چندرن کی جز وقتی ورکنگ ڈے بنچ نے بدھ کے روز اس معاملے کی فوری سماعت کے لیے شیو سینا (یو بی ٹی) کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل دیودت کامت کی عرضی پر اتفاق کیا۔
ایڈوکیٹ کامت نے استدعا کی کہ مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق اعلان اگلے ہفتے کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بنچ سے کہا، "ہم کچھ عبوری ہدایات چاہتے ہیں۔ جیسا کہ این سی پی کیس میں جاری کیا گیا تھا۔ انہیں انتخابی نشان دیا گیا ہے۔"
سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ دو انتخابات ہوئے ہیں۔ اسی طرح کی ایک عرضی کا تذکرہ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ کے سامنے کیا گیا، جسے خارج کر دیا گیا۔
بنچ نے کہا، "اگر انتخابات کی اطلاع بھی دی جاتی ہے، تو یہ بالآخر ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ہے۔" اس پر مسٹر کامت نے کہا ’’نہیں نہیں یہ انتخابی نشان پر تنازعہ ہے، معاملہ دو سال سے زیر التوا ہے۔ بنچ نے پھر پوچھا کہ اگر یہ زیر التواء ہے تو کوئی مسئلہ نہیں، کوئی حق (جو دیا جانا چاہئے) چھین لیا جائے گا، اتنی جلدی کیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ یہ بالآخر لوگوں کی پسند کا سوال ہے۔ سپریم کورٹ نے پھر کہا کہ وہ اس معاملے پر 14 جولائی کو غور کرے گی۔