بالی ووڈ اداکارہ ممتاز 78 برس کی ہو گئیں۔
ساٹھ کی دہائی میں ممتاز نے کئی اسٹنٹ فلموں میں کام کیا، جس میں دارا سنگھ نے ان کے ہیرو کا کردار ادا کیا۔ سال 1965 میں ممتاز کے فلمی کیریئر کی ایک اہم فلم میرا صنم ریلیز ہوئی۔ اس میں ممتاز ولن کے کردار میں نظر آئے تھے۔ اس فلم میں او پی نیئر کی میوزک ڈائریکشن میں آشا بھوسلے کی آواز میں ان پر فلمایا گیا گانا یہ ہے ریشمی زلفوں کا اندھیرا نہ گھبرائیں ان دنوں سامعین میں بہت مقبول ہوا تھا۔
سال 1967 میں ریلیز ہونے والی فلم پتھر کے صنم کا شمار ممتاز کی اہم فلموں میں ہوتا ہے۔ ممتاز نے اس فلم میں ساتھی ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا جس میں منوج کمار اور وحیدہ رحمٰن تھے۔ اس فلم میں بھی ان پر ایک آئٹم سانگ اے دشمن جان فلمایا گیا جو شائقین میں کافی مقبول ہوا۔ سال 1967 میں ممتاز کی فلم رام اور شیام ریلیز ہوئی جو بطور مرکزی اداکارہ ان کی پہلی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ ممتاز کی اداکاری کا ستارہ پروڈیوسر ڈائریکٹر راج کھوسلہ کی کلاسک فلم دو راستے سے چمکا۔ بہترین گانوں، موسیقی اور اداکاری سے مزین اس فلم کی کامیابی نے نہ صرف ممتاز بلکہ اداکار راجیش کھنہ کو بھی اسٹار کے طور پر قائم کیا۔
سال 1974 میں میور مادھوانی سے شادی کے بعد ممتاز نے فلموں میں کام کرنا کافی حد تک کم کر دیا۔ سال 1977 میں ریلیز ہونے والی فلم عینا بطور اداکارہ ان کے فلمی کیریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی۔ بدقسمتی سے یہ فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔
تقریباً 12 سال بعد ممتاز نے اپنے فلمی کیرئیر کی دوسری اننگز کا آغاز 1989 میں ریلیز ہونے والی فلم آندھیا سے کیا لیکن یہ فلم بھی باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔ راجیش کھنہ کے ساتھ ممتاز کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا۔ ممتاز نے اپنے دو دہائیوں کے طویل فلمی کیریئر میں تقریباً 100 فلموں میں کام کیا۔ ممتاز ان دنوں فلم انڈسٹری میں سرگرم نہیں ہیں۔