الزامات لگانے والے الیکشن میں دو بار ووٹ دینے کا ثبوت دیں، الیکشن کمیشن

الزامات لگانے والے الیکشن میں دو بار ووٹ دینے کا ثبوت دیں، الیکشن کمیشن

 

نئی دہلی، الیکشن کمیشن چاہتا ہے کہ اگر کسی کے پاس ایک ہی شخص کے انتخابات میں دو بار ووٹ دینے کا ثبوت ہے تو وہ اس معاملے کو حقائق کے ساتھ سامنے لائے تاکہ اس کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔

الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے کہا، "ایک شخص ایک ووٹ" کا قانون 1951-1952 میں ہندوستان کے پہلے انتخابات کے بعد سے نافذ ہے، اگر کسی کے پاس کسی بھی انتخاب میں کسی شخص کو دو بار ووٹ دینے کا کوئی ثبوت ہے، تو اسے بغیر کسی ثبوت کے ہندوستان کے تمام ووٹروں کو "چور" کہنے کے بجائے تحریری حلف نامے کے ساتھ الیکشن کمیشن کے ساتھ شیئر کیا جائے۔

اہلکار نے کہا، "ہمارے ووٹروں کے لیے "ووٹ چور" جیسے گندے الفاظ کا استعمال کرکے جھوٹی کہانی گھڑنے کی کوشش نہ صرف کروڑوں ہندوستانی ووٹروں پر براہ راست حملہ ہے، بلکہ لاکھوں انتخابی کارکنوں کی سالمیت پر بھی حملہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کانگریس پارٹی کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد کمیشن پر ووٹر لسٹوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور نام نہاد ووٹ چوری کا الزام لگا رہا ہے۔
کمیشن باضابطہ طور پر بار بار کہہ رہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں کسی بھی ووٹر کا نام شامل کرنے یا حذف کرنے کا ایک واضح قانونی نظام اور طریقہ کار موجود ہے۔ اگر کسی کو کسی فہرست میں کسی نام پر اعتراض ہو یا کوئی غلطی نظر آئے تو وہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے ترمیم کر سکتا ہے۔

About The Author

Latest News