مشروم میں کئی قسم کے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں
۔
1- کھمبی کا استعمال پیٹ سے متعلق مسائل کو دور کرنے میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ کھمبیاں پیٹ کے مسائل کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ یہ جلد اور مہاسوں کی وجہ سے ہونے والے بیکٹیریا کو روکنے میں بھی موثر ہے۔ اس میں پائے جانے والے پری بائیوٹکس اور پولی سیکرائیڈز صحت کے بہت سے مسائل کو دور کرنے میں مددگار ہیں۔
2- مشروم میں موجود بیٹا گلوکن اور دیگر بائیو ایکٹیو عناصر جگر کو ڈیٹاکسفائی کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے استعمال سے جگر میں جمع زہریلے مادوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مشروم میں کیلوریز اور چکنائی کی مقدار کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ جگر پر اضافی بوجھ نہیں ڈالتا۔ اس کے علاوہ مشروم میں موجود ergothioneine نامی اینٹی آکسیڈنٹ جگر کے خلیوں کو آکسیڈیٹیو نقصان سے بچاتا ہے۔
3-اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو مشروم آپ کے ڈائٹ پلان میں ضرور ہونا چاہیے۔ اس سے معدہ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے اور فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ہاضمہ بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہے جو کہ مسلز کو مضبوط بناتا ہے اور جسم کو شکل میں لانے میں مدد کرتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مشروم سبزی خوروں کے لیے گوشت کا ایک صحت بخش اور لذیذ متبادل بن گیا ہے۔
4- شوگر کے مریضوں کے لیے مشروم کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ مشروم کھانے سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ مشروم میں کم گلیسیمک انڈیکس (GI) ہوتا ہے، جو خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مشروم میں فائبر اور کچھ خاص مرکبات ہوتے ہیں جو بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
5- مشروم کھانے سے قوت مدافعت بڑھے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس میں قدرتی طور پر وٹامن ڈی پایا جاتا ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ مشروم میں زنک، سیلینیم اور پوٹاشیم جیسے معدنیات بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کو انفیکشن سے بچاتے ہیں۔ اگر آپ کو ایسے مسائل کا سامنا ہے تو مشروم کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
Disclaimer: اس خبر میں دی گئی صحت سے متعلق مشورے ماہرین کے ساتھ بات چیت پر مبنی ہیں۔ یہ عمومی معلومات ہے، ذاتی مشورہ نہیں۔ اس لیے کوئی بھی چیز ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہی استعمال کریں۔ جوان دوست ایسے کسی بھی استعمال سے ہونے والے کسی بھی نقصان کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگا.