ہندوستانی آئین کا 75 سالہ سفر اہم کامیابیوں کی کہانی ہے: جسٹس گوائی

ہندوستانی آئین کا 75 سالہ سفر اہم کامیابیوں کی کہانی ہے: جسٹس گوائی

 

نئی دہلی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بی آر گاوائی نے ہندوستانی آئین کے گزشتہ 75 سالوں کو عظیم عزائم اور اہم کامیابیوں کی کہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دور نے سماجی و اقتصادی انصاف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹلی کے بڑے شہر 'میلان' میں 'سماجی و اقتصادی انصاف کی فراہمی میں آئین کا کردار' کے موضوع پر منعقدہ ایک پروگرام میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے بدھ کو منعقدہ پروگرام میں کہا، "زمین اور زرعی اصلاحات نے جاگیردارانہ ڈھانچوں کو ختم کرنے، جڑے ہوئے ڈھانچوں کی گرفت کو توڑنے اور زمین اور معاش تک رسائی کو دوبارہ تقسیم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لاتعداد بے زمین اور پسماندہ افراد، خاص طور پر مظلوم ذاتوں اور برادریوں کے لیے، یہ اصلاحات معاشی اور حقیقی معنوں میں حاصل کرنے کا پہلا موقع تھا۔" چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی قوم ساختی عدم مساوات کو دور کیے بغیر حقیقی ترقی یا جمہوری ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتی جو معاشرے کے بڑے طبقوں کو پسماندہ کرتی ہے، دوسرے لفظوں میں طویل مدتی استحکام، سماجی ہم آہنگی اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے سماجی و اقتصادی انصاف ایک عملی ضرورت ہے۔

آزادی کے بعد سے اٹھائے گئے عدالتی اور قانون سازی کے اقدامات کی فہرست پر روشنی ڈالتے ہوئے، چیف جسٹس گوائی نے کہا، "ہمیں سماجی و اقتصادی انصاف کی ضرورت کو سمجھنا چاہیے، یہ صرف دوبارہ تقسیم یا فلاح و بہبود کا معاملہ نہیں ہے، یہ ہر فرد کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے، اپنی مکمل انسانی صلاحیتوں کا ادراک کرنے اور ملک کی سماجی اور سیاسی زندگی میں یکساں طور پر حصہ لینے کے بارے میں ہے۔"

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئین 26 جنوری 1950 کو نہ صرف حکمرانی کے لیے ایک سیاسی دستاویز کے طور پر اپنایا گیا تھا بلکہ معاشرے کے لیے ایک وعدے کے طور پر، ایک انقلابی بیان اور غربت، عدم مساوات اور سماجی تقسیم سے دوچار نوآبادیاتی دور کے طویل عرصے سے ابھرنے والے ملک کے لیے امید کی کرن کے طور پر اپنایا گیا تھا۔

About The Author

Latest News