روایتی مذہبی رسومات میں ریاستی مداخلت نامناسب: ہائی کورٹ

روایتی مذہبی رسومات میں ریاستی مداخلت نامناسب: ہائی کورٹ

 

لکھنؤ، الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بہرائچ کے سید سالار مسعود غازی کی درگاہ پر منعقد ہونے والے سالانہ عرس، جسے جیٹھ میلہ بھی کہا جاتا ہے، کے معاملے میں دیئے گئے حکم میں ایک اہم تبصرہ کیا ہے کہ عام حالات میں وہ تمام مذہبی رسومات جو طویل عرصے سے چلی آرہی ہیں، چھوٹی وجوہات کی بنا پر ریاستی حکومت روک نہیں سکتی۔

خاص طور پر جب یہ طرز عمل معاشرے میں ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں 17 مئی کو منظور کیے گئے عبوری حکم کے تحت کیے گئے انتظامات کے دوران امن اور ہم آہنگی برقرار رہی، اس لیے مقررہ تاریخوں پر عرس یا میلے کے انعقاد کے حوالے سے ریاستی حکومت کے تمام خدشات بھی بے بنیاد ثابت ہوئے ہیں۔

About The Author

Latest News